کلرسیداں:آزادکشمیر ہائی کورٹ نے دس برس قبل مظفرآباد آزاد کشمیر میں کلرسیداں کے معروف ٹرانسپورٹر خان ظہور خان قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم محمد عارف کو سزائے موت اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
مقتول خان ظہور معروف ٹرانسپورٹر تھے، ان کا تعلق کلرسیداں کے نواحی گاؤں دوبیرن کلاں سے تھا اور وہ مظفرآباد میں ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک تھے جنہیں 7 فروری 2013 کو ملزم محمد عارف نے انکے گھر میں قتل کر دیا تھا۔
مقتول کے بھائی عبدالقیوم خان کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا اور سابق ایڈووکیٹ جنرل راجہ گل مجید خان نے کیس کی پیروی کی۔سیشن کوٹ نے ملزم محمد عارف کو عمر قید کی سزا کے ساتھ جرمانہ کی سزا سنائی تھی،جس کے بعد عبدالقیوم خان نے ہائی کورٹ میں سزائے موت کے لیے اپیل دائر کی۔
ہائی کورٹ آزاد جموں کشمیر کے جسٹس سردار محمد اعجاز اور جسٹس خالد رشید چوہدری پر مشتمل بینچ نے تمام کوائف اور گواہوں کو سننے کے بعد ملزم محمد عارف کو سزائے موت اور دس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
ادھر مقتول کے بھائی عبدالقیوم خان نے عدالتی فیصلہ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے انصاف کا بول بالا ہو گا ،مقتول خان ظہور خان کی والدہ، بیوہ، بچوں اور دیگر ورثا نے بھی فیصلے پر اظہار اطمینان کیا ہے۔
(1)