سائبیریا کے ایک گاؤں کی سڑک پر ڈبہ میں ایک نوزائیدہ بچی پائی گئی جسے سرد ترین موسم اور منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ میں کوئی نامعلوم شخص یونہی بے سہارہ چھوڑ کر چلا گیا تھا۔
بی بی سی کے مطابق چند روز قبل گاؤں کے 5 نوعمر بچے سڑک کے پاس سے گزر رہے تھے کہ ان کی نظر انڈے رکھنے والے ایک ڈبہ پر پڑی تاہم جب انہوں نے نزدیک جاکر دیکھا تو اس میں ایک جیتی جاگتی ننھی بچی لیٹی ہوئی تھی۔ ان پانچ ننھے بچوں میں سے ایک کے والدین اس بچی کو اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اسے صحیح سلامت اور تندرست قرار دیا۔ بچی جس روز ملی اس دن وہ ایک اندازے کے مطابق محض 3 دن کی تھی۔
اسپتال پہنچنے پر ایک ڈاکٹر نے بچی کا فوری معائنہ کیا اور اس کے بازوؤں اور ٹانگوں پر مساج کر کے حرارت پہنچائی گئی۔ حکام کے مطابق بچی ٹھیک ہے جسے اب بچوں کے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی دیکھ بھال جا رہی ہے۔ اس موقع پر اسپتال کا عملہ فرط جذبات سے آبدیدہ ہوگیا تھا کیوں کہ اتنے سخت موسم میں اس بچی کا زندہ بچ جانا اور صحیح و سالم رہنا کسی معجزہ سے کم نہ تھا۔
بچی کو اسپتال لے جانے والے جوڑے نے اسے گود لینے کی خواہش ظاہر کی تاہم اس کے لیے انہیں بچی کے رشتہ داروں کے ملنے تک انتظار کرناہوگا۔ بچی کو گود لینے کے خواہشمند دمتری لیٹوینوف کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا اور اس کے دوست آرتھو ڈوکس کرسمس کے دن سیر کے لیے باہر گئے تھے جہاں انہوں نے اپنے فون کی روشنی جلا کر دیکھا کہ اس ڈبہ کا معائنہ کیا جس پر انہوں نے اندر ایک بچی کو پایا جس کے پاس چھوٹا سا ایک کمبل اور ایک بوتل تھی۔
مقامی پولیس کے کا کہنا ہے بچی کے والدین کی تلاش شروع کردی گئی ہے جن پر اقدام قتل کا مقدمہ چلے گا۔
(126)