دولتالہ مکان کی کھدائی کے دوران انسانی لاش کی باقیات برآمد،علاقے میں خوف و ہراس

دولتالہ :دولتالہ مکان کی کھدائی کے دوران انسانی لاش کی باقیات برآمد علاقے میں سنسنی پھیل گئی،انگوٹھی اور دانت کی مدد سے شناخت ہوئی کہ یہ چار سال قبل لاپتہ ہوجانے والے عاشق علی کی لاش کی ہڈیاں ہیں، پولیس تھانہ جاتلی کیس فائلوں میں دبا چکی تھی، گونگے کے غائب ہو نے کے چند ماہ بعد اس کی بہن گونگی کو قتل کردیا گیاتھا، دونوں بہن بھائیوں کا قتل پولیس کی غفلت اور انسانی بے حسی کی دردناک مثال ہے، مکان کے کرائے دار ندیم کولواحقین نے پولیس کے حوالے کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اب وہ مکان شیخ سجاد نامی شخص نے خریدا اور تہہ خانہ تعمیر کرانے کی غرض سے اس کی کھدائی شروع کی تو مزدوروں کو بوسیدہ ہڈیاں ملیں، جب پتہ چلا کہ یہ انسانی لاش کی باقیات ہیں تو شہر بھر میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، چوہدری شناخت علی نے آکروہاں سے ملنے والے دانت اورانگوٹھی شناخت کر لی کہ یہ اس کے چھوٹے گونگے بھائی چوہدری عاشق علی کی لاش کی ہڈیاں ہیں۔

لوگوں نے فوراً مکان کے سابق کرایہ دار ندیم کو پکڑ لیا جسے پولیس نے آکر اپنی تحویل میں لے لیا، پولیس تھانہ جاتلی نے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لاش کی باقیات بھجوا دیں،واضح رہے کہ 17 جنوری 2017میں عاشق علی جو گونگا اور بہرہ تھا اچانک گھر سے غائب ہوگیا، نہ ملنے پر گونگے کے بھائی چوہدری شناخت علی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف 14فروری 2017 کو مقدمہ درج کرادیا گیا، اس وقت گونگے کے گھر سے ملحقہ مکان میں ندیم نامی شخص کرایہ دار تھا۔

ندیم کو شامل تفتیش کیا گیا لیکن پولیس نے اسے بے گناہ قرار دیکر چھوڑ دیا تھا، گونگا اپنی جس بہن کے ساتھ رہتا تھا وہ بھی گونگی اور بہری تھی، گونگے کے غائب ہونے کے چند ماہ بعدگونگی کو بھی بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا اس کے قاتل بھی تاحال نامعلوم ہیں پولیس نے اس کیس کو اپنی کمائی کا ذریعہ بنا لیا چار سال میں کئی ایس ایچ اوز تبدیل ہوئے اور ہر آنے والے نے گونگے کے لواحقین سے لاکھوں روپے کمائے۔

واضح رہے کہ گونگے اور گونگی کے نام دولتالہ میں کروڑوں کی جائیداد تھی، بہن اور بھائی دونوں کا قتل پولیس کی غفلت اور اانسانی بے حسی کی دردناک مثال ہے، ندیم نامی شخص کی گرفتاری سے سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے اور امکان یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ گونگی کے قتل کا بھی سراغ مل جائے گا۔

(310)

دولتالہ مکان کی کھدائی کے دوران انسانی لاش کی باقیات برآمد،علاقے میں خوف و ہراس

| News | 0 Comments
About The Author
-

You may use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>