چکسواری:میرپور کوٹلی روڈ ر مرکزی شاہرہ پر نالیاں نہ ہونے کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگی۔پلی کا کام بھی ناقص ہونے کی وجہ سے بڑے بڑے گڑھے پڑ گئے۔ محکمہ شاہرات کی ناقص حکمت عملی پلی بنا دی لیکن نالیان نہ بنائیں۔ بارشوں نے پلی سمیت مرکزی شاہراہ کی تباہی نکال دی۔ اگر بر وقت مرمت نہ کی گئی تو کوئی بڑا حادثہ اور نقصان ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کھنڈا موڑ کے مقام پر بارشی پانی کو موڑ کر برساتی نالے میں ڈالنے کے لئے پلی کی تعمیر کی گئی لیکن اس پلی کو ملانے کے لئے نالی تعمیر نہ کی گئی۔ خشک موسموں میں تو کام چل گیا لیکن مون سون کی بارشوں نے محکمہ شاہرات کی نا قص حکمت عملی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔کھنڈا موڑ سے میرپور کی جانب ایک ہزار فٹ کے فاصلے پر محکمہ شاہرات عامہ نے بارشی پانی کا رخ موڑنے کے لئے ایک پلی تعمیر کی تھی۔پلی کی تعمیر میں بھی ناقص میٹریل ڈالا گیا لیکن سب سے بڑی غلطی نالی نہ بنا کر کی گئی۔
جب مون سون کی حالیہ بارشیں شروع ہوئیں تو بارشوں کا پانی نالی کے نام پر ڈالی گئی مٹی کو اٹھا کر لے گیا۔ نالی نہ ہونے کی وجہ سے سڑک کے دونوں جانب گہرے گڑھے پڑ گئے ہیں۔ جہان پلی تعمیر کی گئی ہے وہاں بھی پانی کے گرنے کی جگہ پختہ بیٹ نہیں بنایا گیا جس کی وجہ سے وہاں بڑا نالہ بن گیا۔ موڑ سے اوپر وسیع رقبہ ہموار کیا گیا ہے جس کا سارا پانی سڑک پر آ رہا ہے۔بارش کے بعد وہاں گارے،مٹی اور پتھروں کے ڈھیر لگ جاتے ہیں جو کسی حادثے کا بھی باعث بن سکتے ہیں۔
نالی نہ ہونے کی وجہ سے پانی کا ریلہ سڑک پر سے گزرتا ہے جس کی وجہ سے سڑک ٹوٹ پھوٹ رہی ہے۔ مواصلاتی رابطوں کے لئے بچھائی گئی تاریں اور پانی کی پائپ لائنیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہیں۔ محکمہ شاہرات عامہ فی الفور اپنے انجینئرز کو موقع پر بھیج کر مکمل رپورٹ لے اور نالی بنانے کے لئے جلدی کام شروع کرے تا کہ سڑک مزید ٹوٹ پھوٹ سے بچ سکے۔
(52)