لندن:پانی کی پستول کو اصلی سمجھ کر پولیس لڑکے پر پل پڑی

لندن: پانی کی پستول اصلی سمجھ کر پولیس ایک 13 سالہ لڑکے پر ٹوٹ پڑی، اسے زمین پر گرادیا اور ہتھکڑیاں لگا دیں۔ اس واقعہ کی انٹرنل تفتیش کے بعد رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔

پولیسنگ کالج کے مطابق پولیس کو بتایا جاتا ہے کہ نقلی کو بھی اس وقت تک اصلی تصور کیا جائے جب تک کہ وہ نقلی ثابت نہ ہوجائے۔ پولیس کے محتسب اتھاد کا کہنا ہے کہ اس نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور میٹ پولیس کے ڈپٹی چیف سپرنٹنڈنٹ جیمز کونوے کا کہا ہے کہ انہوں نے بچے کے دہشت زدہ ہونے پر معافی مانگ لی ہے۔

اے پی اے کا کہنا ہے کہ بچے کے ساتھ کیا جانے والا سلوک افسوس ناک ہے۔ اے پی اے کا کہنا ہے کہ لڑکے کی ماں کے ساتھ، و اپنے بیٹے کے ساتھ اس ناروا سلوک پر احتجاج کر رہی تھی، ناروا سلوک کیا گیا اور بچے کو موقع پر دوبارہ گرفتار کرلیا گیا جو انتہائی حوصلہ شکنی کی بات تھی۔

میٹ آفس کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے نسلی تعصب برتے جانے کی شکایت کی ابھی تفتیش ہونی ہے جو کہ پولیس کا اسینڈرڈ ڈپارٹمنٹ کرے گا۔ کونوے کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعلقہ فیملی سے اس انتہائی ناروا سلوک پر معذرت کرلی ہے۔ لندن سٹی پولیس کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقعہ پر میٹ پولیس کی حمایت میں پولیس فورس کی آمد ایک معمول کا واقعہ ہے۔

(0)

لندن:پانی کی پستول کو اصلی سمجھ کر پولیس لڑکے پر پل پڑی

| News | 0 Comments
About The Author
-

You may use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>