لندن:بنک نوٹ بنانے والی فرم ڈی لا رو نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں کرنسی کی طلب 20سال میں کم ترین سطح پر ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وبا کے بعد سے کیش کی طلب کم ہوئی ہے۔ فرم عالمی سطح پر ایک تہائی بنک نوٹ ڈیزائن کرتی ہے۔ اس نے کہا ہےکہ بدتری غیر یقینی صورتحال کی نمایاں ڈگری کا سبب بن رہی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ اس کے سال بھر کا منافع توقعات کو پوری نہیں کر سکےگا۔
فرم تجارت کی زیادہ سخت شرائط کے باعث بنکوں کے ساتھ اپنے قرضے کے معاہدوں پر دوبارہ مذاکرات کر رہی ہے۔ جبکہ برطانیہ میں کوویڈ لاک ڈائونز کے دوران کیش کے استعمال میں تیزی سےکمی آئی ہےکیونکہ آن لائن ریٹیلنگ میں اضافہ ہوا ہے ترقی پذیر دنیا کے دوسرے ممالک میں نوٹس اور سکوں کا استعمال جاری ہے تاہم چونکہ ہر جگہ کیش کی طلب میں کمی ہوئی ہے کیونکہ لوگ کارڈ کے استعمال خاص طور پر کنٹیکٹ ادائیگیوں پر منتقل ہوئے ہیں۔
ڈی لا رو کا کہنا ہے کہ بحالی کی علامات ہیں تاہم یہ یقینی نہیں کہ یہ کب واقع ہوگی۔ 2سو سال پرانی فرم نے کہا ہے کہ وہ اپنے قرضوں کے معاہدوں پر اپنے بنکوں سے مذاکرات کر رہی ہے جس کا سبب کم تر منافع اور سود کی بلند تر شرحیں ہیں۔ اس کا کہنا ہےکہ بنک کے نوٹوں کی طلب 20 سال میں کم ترین سطحوں پر ہے جس کے نتیجے میں 2024 کے مالی سال کے دوران آرڈر کی بکنگ کم ہوگی۔
ڈی لا رو نے اس اثر کی تفصیلات بھی دی ہیں جس کا سبب بنک آف انگلینڈ کا مسلسل سود کی شرحوں میں اضافہ کرنے کا سلسلہ ہے اور اسےاب توقع ہے کہ اس کا پورے سال کا منافع 20ملین پونڈ کی کم رینج کا ہوگا کیونکہ اس کے قرضوں پر سود کی شرحوں میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے لاگت بڑھی ہے۔ ڈی لا روکے ملازمین کی تعداد دنیا بھر میں 18سوہے اور یہ 140ملکوں میں کام کرتی ہے۔ فرم ڈیبڈن ایسکس کے ایک مقام پر بنک آف انگلینڈ کے تمام موجودہ بنک نوٹوں کو پرنٹ کرتی ہے۔
وہ کنگ چارلس والے نئے بنک نوٹ بھی پرنٹ کر رہی ہے گرچہ کہ وہ اگلے سال کے وسط تک گردش میں آئیں گے۔ فرم کا ہیڈکوارٹر ہمشائر کے علاقے بیسنگ سٹوک میں ہے اور اس کا دنیا بھر کے سنٹرل بنکوں سے کنٹریکٹ ہے اور وہ ان میں سے کچھ بنکوں کے لئے رقم پرنٹ کرتی ہے جبکہ دوسروں کے لئے یہ بنک کے نوٹوں کے لئے پولی مر اور دوسری خدمات فراہم کرتی ہے۔
(16)