دنیا کے گرد تنہا چکر لگانے کی خواہشمند 19سالہ لڑکی

بیلجیئم:19 سالہ بیلجین طالبہ زارا رَدرفورڈ دنیا کے گرد اکیلے چکر لگانے والی کم عمر ترین لڑکی بننے کی خواہش رکھتی ہیں، وہ آج کل اس سفر کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور بہت جَلد تنہا ہی اس طویل سفر کے لیے اڑان بھرنے والی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہوا باز زارا ردر فورڈ بہت جَلد دنیا کے گرد چکر لگانے کے لیے اپنے شارک الٹرا لائٹ جہاز میں برسلز سے اڑان بھریں گی، زارا ردر فورڈ برٹش اوربیلجین شہریت رکھتی ہیں، اُنہیں اس سفر میں 3 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ 3 ماہ کے دورانیے میں بحر اوقیانوس، گرین لینڈ، کینیڈا، جنوبی امریکا، الاسکا اور پورے روس تک جائیں گی، زارا ردر فورڈ اپنے سفر کا آغاز انڈونیشیا کی جانب سے کرتے ہوئے یورپ پر اختتام کریں گی۔

زارا ردر فورڈ کا اپنے اس سفر سے متعلق کہنا ہے کہ ’اُن کا پورا خاندان پائلٹ پیشے سے منسلک ہے، اُن کی والدہ اور والد بھی پائلٹ ہیں اور وہ 14 سال کی عمر سے ہوا بازی سیکھ رہی ہیں جبکہ اس دوران وہ کئی فلائٹس اُڑا چکی ہیں، اُنہیں گزشتہ سال ہی لائسینس ملا ہے، اُن کے والد بہت مددگار ہیں اور لاجسٹکس میں اُن کی خوب مدد کر رہے ہیں۔‘

زارا ردر فورڈ کا کہنا ہے کہ ’اُن کے لیے اس سفر کے دوران سب سے بڑا چیلنج شمالی روس یا گرین لینڈ جیسے دور دراز مقامات ہوں گے، ایسے مقامات پر آبادی بہت کم ہے اور اگر کچھ غلط ہوتا ہے تو وہ تھوڑے مشکل حالات میں گھِر جائیں گی مگر وہ اس سفر کے لیے بہت پر جوش اور تھوڑی بہت ڈری ہوئی بھی ہیں۔‘

زارا کا کہنا ہے کہ دنیا کے گرد چکر لگانے کا سفر گینیز ورلڈ ریکارڈ ’اراؤنڈ دی ورلڈ فلائٹ‘ کے مطابق بنایا گیا ہے جس میں 52 ممالک اور دنیا کے ایکویٹر کو دو بار پار کرنا شامل ہے۔

زارا ردر فورڈ کا کہنا ہے کہ ’وہ چاہتی ہیں کہ اُن کی طرح اور لڑکیاں بھی ہوا بازی کے شعبے میں آئیں اور دنیا کا سفر طے کریں، انہوں نے جب اس سفر سے متعلق تحقیق کی تو اُنہیں معلوم ہوا کہ اگر وہ یہ سفر طے کر لیتی ہیں تو وہ بیلجین ملک کی پہلی لڑکی اور دنیا کی کم عمر ترین ہوا باز ہوں گی۔‘

(24)

دنیا کے گرد تنہا چکر لگانے کی خواہشمند 19سالہ لڑکی

| News | 0 Comments
About The Author
-

You may use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>