کلر سیداں: کلرسیداں اور گردونواح میں پیشہ وربھکاریوں کی یلغار، تمام بازاروں چوراہوں اور مارکیٹوں کے باہر پیشہ ور بھکاری بڑی تعداد میں موجود ہیں پولیس ان کے خلاف کاروائی کرنے سے پہلو تہی کرتی دکھائی دیتی ہے کلرشہر جہاں پہلے ہی سینکڑوں جگ حساب سے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے بھکاریوں نے مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہیں جہاں کے مرد حضرات کھیل تماشے میں مصروف رہتے ہیں خواتین بچے جن عمر بچیاں اور دوشیزائیں صبح سے شام تک بازاروں میں بھیک مانگتی رہتی ہیں۔
ان میں ایک نیا اضافہ کچھ یوں ہوا کہ روات سے ایک گاڑی چلتی ہے جو صبح ساڑھے چھ کے قریب ان پیشہ ور بھکاریوں کو کلر سیداں شیر،پل کے علاؤہ دھانگلی روڈ کے مختلف حصوں میں درج بھر معزوروں کو سڑک کنارے پہنچاتی ہے اور پھر شام کو انہیں اٹھا کر واپس روات لے جاتی ہے پولیس اس گاڑی کو پکڑتی ہے نہ ان پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف حرکت میں آتی ہے یہ گاڑی ایک معذور بھکاری کلر پل پر اتار جاتی ہے جس سے کسی بھی وقت کوئی حادثہ پیش آ سکتا ہے شہریوں نے پیشہ ور بھکاریوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
(30)