لندن:کوویڈ19پر کنٹرول کے لئے سابق وزیراعظم بورس جانسن ان کی حکومت اور ان کی سائنسدانوں پر مشتمل ٹیم کے فیصلوں کے حوالے سے تحقیقات کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا ہے۔ اس انکوائری کے دوران کرسمس کے دوران توجہ کورونا کوکنٹرول کرنے کیلئے لاک ڈاؤن، بارڈر کنٹرول اور فیس ماسک کے استعمال سمیت تمام بنیادی نوعیت کے فیصلوں پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔ کووڈ پرکنٹرول کے حوالے سے حکومت کے ابتدائی فیصلوں کے بارے میں سیکڑوں مضامین لکھے گئے اور کتابیں شائع ہوئیں۔
ارکان اسمبلی کی جانب سے کی جانے والی ایک تفتیش میں اسے صحت کے محاذ پر حکومت کی بدترین بدنامی قرار دیا گیا تھا۔ اس وقت کے وزیر صحت میٹ ہنکوک نے اپنے خیالات شائع کئے تھے جن میں انہوں نے لکھا تھاکہ اس وقت کیا ہوا تھا اس وقت ایک ہونے والے واٹس اپ کے ہزاروں میسیجز ڈیلی ٹیلی گراف میں شائع ہوئے تھے۔ اب جج بیرونس ہیلٹ نے اپنے طور پر انکوائری کا آغاز کیا ہے۔ اس انکوائری کے پہلے مرحلے میں کورونا کی روک تھام کی پلاننگ کا جائزہ لیا گیا تھا اس کی سماعت جولائی میں مکمل ہوئی ہے اور توقع ہے کہ یہ رپورٹ اگلے سال فائنل کر دی جائے گی۔
انکوائری کے دوسرے مرحلے میں23مارچ 2020تک کے عرصے کے دوران کئے گئے فیصلوں کااحاطہ کیا جائے گا اس عرصے کے دوران برطانیہ میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ تھا۔ اس دوسری انکوائری کے دوران اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا دوسرے طرح کے فیصلوں کے ذریعہ لوگوں کو ہلاکتوں سے بچایا جا سکتا تھا اور کیا سائنسی بنیادوں پر کئے گئے فیصلے اس وقت کے مطابق حقائق پر مبنی تھے اور کیا لازمی لاک ڈاؤن، فیس ماسک اور سرحدی پابندیاں کووڈ کے پھیلاؤ کو روکنے میں کارآمد رہیں۔
اس بات کی بھی تفتیش کی جائے گی کہ آیا ان فیصلوں کے معیشت، تعلیم اور مینٹل ہیلتھ پرپڑنے والے اثرات کو مدنظر رکھا گیا تھا۔ چریٹی ورسس ارتھرائٹس کی ریسرچ کے مطابق ان فیصلوں سے لوگوں کی مینٹل ہیلتھ پر بہت اثر پڑا ۔ پبلک انکوائری کے طور پر بیرونس ہیلٹ اور ان کی ٹیم کو خصوصی اختیارات حاصل ہیں ان اختیارات میں گواہوں کو حلف اٹھا کر شہادت دینے پر مجبور کرنا اورڈاکومنٹس جاری کرنے پر مجبور کرنے کے اختیارات شامل ہیں تاہم پبلک انکوائری عدالتی مقدمہ نہیں ہوتا اور انکوائری کی تکمیل پر کسی کو کوئی سزا نہیں دی جاتی۔
انکوائری کی سربراہ کو کسی کو جیل بھیجنے یا اس پر کوئی جرمانہ عائد کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔ اس کا مقصد صرف وہ حقائق جمع کرنا ہیں کہ کیا ہوا تھا اور ماضی کے واقعات اور فیصلوں سے سبق حاصل کرنا ہے۔
(0)