اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت کے نواحی علاقہ ہمک میں اربوں روپے مالیتی 200 کنال سے زائد سرکاری اراضی پر مبینہ قبضہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے، سپورٹس کمپلیکس اور بازار نمبر 4 کے لئے 1964 میں ایکوا ئرکی گئی تھی ۔سرکاری اراضی پر پرائیویٹ قبضہ مافیا سرکاری سرپرستی میں مبینہ قبضہ کرنے لگا ہے۔ سی ڈی اے اور دیگر سرکاری اداروں کی پراسرار خاموشی نے معاملے کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔
ایس پی رورل ضیاء الدین نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ سی ڈی اے اگر اراضی کا مالک ہے تو درخواست دے تو ہم کاروائی کے پابند ہیں تاہم دفعہ 145 کی کاروائی کے لئے ہم نے اس جگہ کو سیل کرنے کے لئے اے سی رورل کو درخواست کر دی ہے، جبکہ ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے نے اس حوالے سے موقف میں آگاہ کیا کہ مذکورہ اراضی سرکاری ہے جسکا پہلے بھی دو بار قبضہ واگزار کروایا گیا ہے اور اس بارے شعبہ انفورسمنٹ کو تحریری آگاہ کر رکھا ہے۔
شہر یوں نے چیئر مین سی ڈی اے اور چیف کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملہ کی انکوائری کرائی جا ئے تاکہ حقائق سامنے آسکیں اور سی ڈی اے کی اراضی واگزار کرائی جا ئے۔سی ڈی اے کے شعبہ انفو رسمنٹ کا موقف ہے کہ سر کاری اراضی کو واگزار کرانے کیلئے دو مرتبہ اپریشن کیا جا چکا ہے۔ ان کی چار دیو اری بھی مسمار کی گئی ۔ قابضین کے خلاف تھانے میں ایف آئی آر بھی دراج کرائی جا چکی ہے۔
(44)