راولپنڈی:سانحہ مری کے دوران مری میں ہوٹل مالکان کی مبینہ “بے حسی” کی خبروں کے بعد عوام میں غم و غصے کا اظہار پایا جاتا ہے ، سوشل میڈیا پر بھی ” بائیکاٹ مری ” ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے ۔
گزشتہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب مری میں سیاحوں کی ہزاروں گاڑیاں برف میں کئی گھنٹے تک پھنسی رہیں جس کے باعث لگ بھگ دو درجن افراد گاڑیوں میں ہی جاں بحق ہو گئے جس کے بعد اطلاعات سامنے آنے لگیں کہ ہوٹل مالکان نے انڈے کی قیمت 500 روپے ، چند سو روپے والے ہوٹل کے کمرے کی قیمت 50 ہزار روپے تک بڑھا دی جبکہ ہوٹل کے کمروں میں ایک گھنٹے کیلئے گیس ہیٹر چلانے کا کرایہ ایک ہزار روپے تک مانگا جاتارہا۔
ٹویٹر پر ایک صارف محمد نصیر راجپوت نے لکھا کہ استحصال کرنے والوں، موقع پرسوں کو سبق دینے کا وقت ہے ۔
Other Nothern areas are ready to wellcome us. Murree should be avoid to visit.#Murree #Murreesnow#بائیکاٹ_مری pic.twitter.com/lF3KYY4uID
— Muhammad Kaleem Sami (@kaleem_sami) January 10, 2022
نصیب یوسفزئی نامی صارف نے مری میں پھنسے سیاحوں کو لوٹنے کے عمل کو میدان جنگ میں مال غنیمت کے لوٹنے کے عمل سے تشبیہ دی ۔
Tourists are requested to visit Swat and Shangla where people are hospitable#بائیکاٹ_مری pic.twitter.com/1Zs2S0B5lq
— NASEEB YOUSAFZAI (@Dr_Naseebullah) January 9, 2022
فواد خان نامی صارف نے کہا کہ چھوٹی اور بڑی گاڑیوں کو دھکا لگانے کیلئے پیسے اینٹھے گئے ، پہاڑی لوگ ایسے تو نہ تھے ۔
#مری#بائیکاٹ_مری#Murree
— CHOCLATY HERO ||pathan2.0|| (@_choclatyhero_) January 10, 2022
Essay
A hell picnic party.
😔 pic.twitter.com/JwrA8HZJlD
اے آر علی نامی صارف نے ایک ہوٹل کے بل کی تصویر شیئر کی جس میں ہوٹل کے کمرے کا ایک دن کا کرایہ 20 ہزار روپے دکھایا گیا۔
حیدر علی نامی صارف نے لکھا کہ مری سیاحت کیلئے مقبول ہے لیکن یہاں کے ہوٹل مالکان سے لے کر ریڑھی والے تک سب کا رویہ انتہائی نا مناسب ہے ۔
(23)