ڈڈیال:13سالہ معصوم کنول مطلوب کو انصاف دلوانے کے لیے ڈڈیال کی عوام ہزاروں کی تعداد میں گھروں سے باہر نکل آئی۔
ڈڈیال کی تاریخ میں پہلے بار سینکڑوں عورتیں بھی کنول کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مردوں کے شانہ بشانہ جلوس میں پہنچ آئیں۔
کنول کو انصاف دو کے نعرو ں سے ڈڈیال گونج اٹھا ،عورتوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر قاتل کو پھانسی دو کے نعرے بھی درج تھے۔
(75)