کلر سیداں: بھتیجے نے دادی کی سالانہ دعا کا بہانہ بنا کر اپنی پھوپھو اور اس کے دس سالہ بیٹے کو اغواء کر لیا اور اب کسی اور کیساتھ زبردستی شادی کا دباؤ ڈال رہا ہے۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی ۔
خالد محمود سکنہ کنوہا نے بیان دیا کہ تقریبا ڈیڈھ ماہ قبل میری اہلیہ شبانہ بی بی کا بھتیجا اعجاز سکنہ لاہور میرے گھر واقع کنوہا میں آیا اور بتایا کہ میری دادی کی سالانہ دعا ہے اس لئے میں اپنے پھوپھی (میری بیوی)کو اپنے ہمراہ لاہور لے جانے کیلئے آیا ہوں جس پر میں نے اپنی بیوی کی رضامندی سے اسے جانے کی اجازت دے دی اور میری بیوی کپڑے،جوتے ساڑھے تین تولے کے طلائی زیورات اور ضرورت کے مطابق نقدی مبلغ 25 ہزار روپے ہمراہ لے گئی اور ساتھ ایک بیٹا محمد مشتاق قادری جس کی عمر دس برس ہے لے کر چلی گئی جس کے بعد میں نے بارہا اپنی بیوی کے بھتیجے سے بذریعہ فون رابطہ کرتا رہا اور اپنی بیوی اور بچے کے بارے میں پتہ کر تا رہااور وہ مجھے تسلی دلاتا رہا۔
مورخہ 29ستمبر،جب میں اپنے گھر موجود تھا تو شام پانچ بجے کے قریب مسمی محمد منیر سکنہ کنوہا،ایکس ایل آئی گاڑی کا ڈرائیورحمزہ میرے پاس آئے اور ان کیساتھ میرا بیٹا محمد مشتاق قادری بھی تھاجسے گھر کے باہر چھوڑ کر چلے گئے۔میرا بیٹا جو کہ شدید خوفزدہ تھا سے اپنی ماں کے بارے میں پوچھا اور لاہور میں یہاں کلر سیداں پہنچنے کے بارے میں پوچھا جو خوف زدہ ہونے کی وجہ سے کچھ نہیں بتارہا تھا۔
گزشتہ روز،مورخہ 3اکتوبر،میرے بیٹے نے مجھے بتایا کہ اعجاز یعنی میرے بھتیجے اور منیر نے میری ماں کو زبردستی ڈرا دھمکا کر اپنے پاس رکھ لیا ہے اور اس سے تمام ضروری سامان و نقدی اور طلائی زیورات بھی اپنے قبضے میں لے لئے ہیں اور اعجاز نے مسمی منیر سے رقم لے کر اس کی ماں کی شادی زبردستی منیر کیساتھ کروانے کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے اور مجھے زبردستی لاہور سے اٹھا کر گاڑی میں ڈال کر یہاں چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔
(88)
