لندن:بریڈ فورڈ کراؤن کورٹ میں مقدمے کی سماعت سے قبل پاکستان فرار ہونے والے جنسی مجرم راجہ یاسین کو گرفتار کرکے ساڑھے آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
راجہ یاسین 22 نومبر 2016 کو ملک چھوڑ کر بھاگ گیا تھا۔ مگر آخر کار اسے عدالت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کا رابطہ ویسٹ یارکشائر پولیس سے ہوا جس نے اسے برطانیہ جانے کے لئے اپنی پرواز کا انتظام کرنے میں مدد کرنے کے بعد ہوائی اڈے پر گرفتار کیا۔41 سالہ یاسین نے پاکستان کیلئے ون وے ٹکٹ خریدا تھا جہاں وہ ایک ساتھی کے ساتھ رہ رہا تھا اور کال سینٹر میں کام کرتا تھا۔
اسے جیوری نے کم عمر لڑکی کے خلاف چھ جنسی جرائم کی مد میں اس کی عدم موجودگی میں مجرم قرار دیا تھا، جس میں متعدد مواقع پر اس کے ساتھ جنسی تعلق بھی شامل تھا۔پراسیکیوٹر بین تھامس نے بتایا کہ یاسین 27 مارچ کو بریڈ فورڈ اور کیلے مجسٹریٹ عدالت میں پیش ہوا اور اسے حراست میں لیا گیا تھا۔
بیل ایکٹ جرم میں قصوروار ثابت ہونے پر اسے ایچ ایم پی لیڈز کے ویڈیو لنک پر سزا سنائی گئی۔مسٹر تھامس نے کہا کہ بچی نابالغ اور کمزور تھی اور پھربھی یاسین نے اس کے ساتھ بہت برا سلوک کیا تھا ۔
(251)