پولینڈ : روزگار کے سلسلے میں پولینڈ سے میکسیکو جانے والے نوجوانوں کے دھوکے سے جسمانی اعضاء نکال لیے گئے، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
پولینڈ کے دارالحکومت وارسا سے گزشتہ روز ملنے والی رپورٹ کے مطابق ان جرائم کی اطلاع پولستانی نیوز ویب سائٹ نے دی اور ملکی وزارت خارجہ نے بھی ایک شہری کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں روزگار کے لیے میکسیکو گئے تھے اور ان کی عمریں20 اور22سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق میکسیکو میں ان پولش باشندوں کے جسمانی اعضاء نکال لیے گئے جس کے نتیجے میں ایک نوجوان کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی جبکہ دوسرا نوجوان اسپتال میں کوما میں ہے۔
متعلقہ حکام نے اس سارے معاملے کی مزید کوئی تفصیلات بتائے بغیر یہ بھی کہا ہے کہ ان دونوں نوجوانوں کے ساتھ میکسیکو جانے والا ان ہی کا ایک ہم عمر تیسرا نوجوان واپس پولینڈ آچکا ہے۔
اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد میکسیکو حکومت کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہے۔ نیوز ویب سائٹ کے مطابق پولینڈ کے جس نوجوان شہری کا میکسیکو میں انتقال ہو گیا، اس کے اہل خانہ کو اس کی موت کی اطلاع گزشتہ ہفتے ملی تھی۔
واضح رہے کہ میکسیکو براعظم شمالی امریکا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں جان لیوا جرائم کی شرح بہت زیادہ ہے۔ اس ملک کی آبادی 126ملین کے قریب ہے اور وہاں روزانہ تقریبا 100 افراد قتل کر دیئے جاتے ہیں۔
اس ملک میں منظم جرائم پیشہ گروہوں کی تعداد کافی زیادہ ہے اور حالیہ برسوں میں یہ جرائم پیشہ گروہ منشیات کے اپنے روایتی غیر قانونی کاروبار کے ساتھ ساتھ پیوند کاری کے لیے استعمال ہونے والے انسانی جسمانی اعضاء کا غیر قانونی کاروبار بھی کرتے ہیں۔
(48)