فیس بک کی جانب سےآسٹریلیا میں خبروں کے مواد کو بلاک کرنے کافیصلہ  حیرت انگیز غیر ذمہ دارانہ” عمل ہے،برطانوی رکن پارلیمنٹ جولین نائٹ

لندن:کامنز میڈیا کمیٹی کے چیئرمین اور ممبر برطانوی پارلیمنٹ جولین نائٹ نے نے کہا ہے کہ آسٹریلیا میں اپنے پلیٹ فارم سے خبروں کے مواد کو بلاک کرنے کا فیس بک کا فیصلہ “غنڈہ گردی” اور “حیرت انگیز غیر ذمہ دارانہ” تھا قدامت پسند رکن پارلیمنٹ جولین نائٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ اقدام “بدترین قسم کی کارپوریٹ ثقافت” کی نمائندگی کرتا ہے ، جو کرونا کی وبائی بیماری کے وسط میں آیا ہے مسٹر نائٹ ، جو ڈیجیٹل ، ثقافت ، میڈیا اور اسپورٹ سلیکٹ کمیٹی کے صدر ہیں ، نے ریڈیو 4 کےایک پروگرام کو بتایا کہ یہ کمپنی کا “کراس اقدام” ہے۔انہوں نے کہا: “میرے خیال میں یہ حیران کن طور پر غیر ذمہ دار ہے – ایک ایسے وقت میں جب ہمیں کوویڈ ویکسین کے سلسلے میں جعلی خبروں اور نامعلوم معلومات کی کثرت کا سامنا ہے مسٹر نائٹ نے مزید کہا: “یہ صرف آسٹریلیا کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ فیس بک نے دنیا کو یہ کہتے ہوئے ایک نشان زد کیا ہے کہ ‘اگر آپ اپنے اختیارات کو محدود کرنا چاہتے ہیں تو… ہم بہت سے لوگوں کے لئے ایک افادیت کو ختم کرسکتے ہیں۔’انہوں نے کہا کہ ان واقعات نے سوشل میڈیا فرموں پر اطلاق کے لئے مسابقتی اصولوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی ہے ، مزید کہا: “مجھے یہ مسئلہ یہ نظر آرہا ہے کہ یہ پلیٹ فارم دوسرے لوگوں کے کاموں سے بہت زیادہ رقم کماتے ہیں ، اور وہ انہیں کوئی مناسب قیمت واپس نہیں کررہے ہیں ،یاد رہے کہ دنیابھر میں سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے آسٹریلوی حکومت کے ساتھ چلنے والے تنازع کی وجہ سے آسٹریلیا میں اپنے نیوز فیڈ کے پیجز بلاک کردیےہیں میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیس بک کا یہ اقدام آسٹریلوی حکومت کی جانب سے خبریں شائع کرنے کے عوض پبلشرز کو پیسے دینے پر مجبور کرنے کے خلاف چلنے والی مہم کا حصہ ہے فیس بک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلوی حکومت کا مجوزہ قانون ہمارے پلیٹ فارم اور ان پبلشرز کے درمیان تعلقات کے بنیادی حقوق کے مطابق نہیں جو اپنی خبریں ہمارے پلیٹ فارم کے ذریعے شیئر کرتے ہیں۔فیس بک کا کہناہےکہ حکومت کے مجوزہ قانون کا پابند کرنے کی کوشش فیس بک اور پبلشرز کے تعلقات کی حقیقت کو نظر انداز کرتی ہے اس لیے آسٹریلوی حکومت کے اس اقدام نے ہمیں یکطرفہ فیصلے پرلاکھڑا کردیا ہے کہ ہم آسٹریلیا میں خبروں کے مواد کو شیئرکرنے کی اجازت اب ختم کردیں۔خیال رہے کہ آسٹریلوی حکومت فیس بک اور گوگل سمیت ٹیکنالوجی کمپنیوں کو اپنی ویب سائٹ پر نیوز شیئرنگ کے عوض پیسے دینے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کررہی ہے جب کہ اس قانون کے تحت کمپنیوں کو مجبور کیا جائے گاکہ وہ میڈیا کمپنیوں کے ساتھ ڈیل کریں اور ان کے لیے فیس مقرر کریں۔آسٹریلوی حکومت کے اس اقدام پر گوگل نے بھی آسٹریلیا میں اپنی سروس بند کرنے کی دھمکی دی ہے جب کہ ساتھ ہی ریونیو شیئرنگ کے لیے پبلشرز کے ساتھ معاہدے بھی شروع کردیے ہیں دوسری جانب آسٹریلوی وزیراعظم نے فیس بک کے اقدام پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا فیس بک کے صارفین کے لیے نیوز فیڈ بند کرنے سے فیس بک کی دھمکی میں نہیں آئے گا

(38)

فیس بک کی جانب سےآسٹریلیا میں خبروں کے مواد کو بلاک کرنے کافیصلہ حیرت انگیز غیر ذمہ دارانہ” عمل ہے،برطانوی رکن پارلیمنٹ جولین نائٹ

| News | 0 Comments
About The Author
-

You may use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>