لندن، 200سے زائد سیاسی پناہ کے متلاشی چھوٹی کشتیوں پر سوار ہوکر انگلش چینل عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے۔یہ تارکین اس وقت برطانیہ پہنچے ہیں جب ایک دن بعد اریٹیریا کا نوعمر پناہ گزین ڈوب گیا اور 60افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 218 افراد چھ ڈنگیوں پر سوار تھے۔سیکرٹری داخلہ سویلا بریورمین کے نئے کریک ڈاؤن کے اعلان کے بعد تارکین کی آمد میں تیزی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سیکرٹری داخلہ نے گزشتہ ہفتے ٹوری پارٹی کی کانفرنس میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے سمندری طوفان سے خبردار کیا تھا اور انسانی حقوق کے قانون کی مذمت کی تھی۔ اس سال اب تک برطانیہ آنے والے تارکین وطن کی تعداد 25600تک پہنچ گئی ہے۔
آنے والوں کی تازہ ترین کھیپ میں نامعلوم نوجوان کی موت ہوئی ، اریٹیریا سے تعلق رکھنے والا نوجوان گزشتہ 21 دنوں میں شمالی فرانس میں مرنے والا پانچواں پناہ گزین ہے۔پناہ گزینوں کی فلاحی تنظیم کیئر فار کیلس نے رپورٹ کیا کہ کشتی الٹ گئی جب ایمرجنسی سروسز پہنچیں تو انہیں ساحل پر نوجوان کی لاش ملی ۔
خیراتی ادارے نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر کہا کہ پناہ گزینوں کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔تنظیم نے چینل کراسنگ پر برطانیہ اور فرانس کی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
(0)