مانچسٹر:برطانیہ کے شاہی خاندان سے علیحدہ ہوجانے والے جوڑے شہزادہ ہیری اور اہلیہ میگھن کے حالیہ انٹرویو نے برطانیہ سمیت دنیا بھر میں ہلچل مچا کر رکھ دی ہےامریکی چینل سی بی ایس پر اتوار کی شب نشر ہونے والے اس انٹرویو میں شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ نے اُن وجوہات کا ذکر کیا جن کے باعث انھوں نے شاہی زندگی سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا اور اب یہ جوڑا امریکہ میں مقیم ہے
جوڑے نے شاہی خاندان کے ساتھ اور اس کے عین درمیان میں رہتے ہوئے روز مرہ کی زندگی کے تجربات کو بہت تلخ قرار دیا۔ ان دونوں کا کہنا تھا کہ وہ شاہی خاندان کی زندگی سے اس قدر نالاں تھے کہ انہوں نے شاہی طرز زندگی ترک کر کے امریکا میں آباد ہونے کا فیصلہ کر لیا ،سنسنی خیز انٹرویو ٹی وی چینلز اورعالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا، کئی ٹی وی چینلز اور اخبارات نے شہ سرخیوں میں جگہ دی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ انٹرویو برطانوی شاہی خاندان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے۔ برطانوی شہزادہ ہیری اور اُن کی اہلیہ میگھن مارکل کے اوپرا ونفرے کو دیے گئے تہلکہ خیز انٹرویو کے دنیا بھر میں چرچے ہیں، انٹرویو کا لیڈی ڈیانا کےمتنازع انٹرویو سے موازنہ کیا جارہا ہےشہزادے اور ان کی اہلیہ کے اس انٹرویو میں دیے گئے بیانات پر معروف شخصیات، سیاستدانوں اور سماجی کارکنوں سبھی نے اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے انٹرویو میں شہزادے نے بتایا کہ برطانوی ٹیبلائڈ میڈیا ’نسل پرست‘ ہے اور ایک ’زہریلے ماحول‘ کو فروغ دیتا ہے تاہم برطانوی اخبارات کے مدیروں کی تنظیم، سوسائٹی آف ایڈیٹرز نے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ہاں میڈیا بالکل ’نسل پرستانہ‘ نہیں بلکہ ’امرا اور طاقتور افراد کا احتساب کرتا ہے دوسری جانب برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی شہزادہ ہیری اور اہلیہ میگھن کے نسل پرستی کے دعوؤں پر رد عمل کے لیے شاہی محل کو دباؤ کا سامنا ہے
(61)