کلر سیداں: کلرسیداں شہر اور گردونواح میں ہوائی فائرنگ معمول بن گیا جس کے جی میں اتا ہے گھر سے باہر نکل کر جدید آتشیں اسلحے سے فائرنگ شروع کر دیتا ہے اس کے علاوہ شادیوں پر بھی بے پناہ فائرنگ کی جاتی ہے جو رات گئے جاری رہتی ہے۔
شادی کی تقریبات میں فائرنگ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر لگا کر میوزک بھی چلایا جاتا ہے اور اردگرد کی آبادیوں کا سکون غارت کر دیا جاتا ہے۔
مگر اس کھلی لاقانونیت پر کلرسیداں پولیس محو تماشہ رہتی ہے جس سے اس شبہ کو بھی تقویت ملتی ہے کہ یہ قانسن۔شکنوں کو قابو کرنے کی بجائے ان کی مددگار اور سہولت کار ہے جس کی وجہ سے مختلف جرائم میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
(63)