کلرسیداں :اسلام آباد سے لندن جانے والی پرواز میں چوبیس گھنٹوں کی تاخیر،سینکڑوں مسافر سارا دن نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر خوار ہوتے رہے کوئی ان کا پرسان احوال نہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی پرواز 9785 کو جمعہ کے روز صبح 9 بجے ہیتھرو لندن کے لیئے اڑان بھرنی تھی راولپنڈی ریجن اور آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں سمندر پار پاکستانی برطانیہ جانے کے لئے رات کے پچھلے پہر اپنے گھروں سے اسلام آباد ائرپورٹ پہنچے صبح سات بجے کے قریب بورڈنگ شروع ہوئی اور سینکڑوں مسافرجن میں خواتین و حضرات کے علاوہ معمر افراد کمسن بچے اور بیمار لوگ بھی شامل تھے یہ لوگ گھنٹوں ڈیپارچر انتظارگاہ میں جہاز پر سوار ہونے کے منتظر رہے مگر انتظامیہ ان کی پشیمانی سے لاتعلق رہی انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھیں اور جہاز مقررہ وقت پر لندن کے لئے روانہ نہ ہو سکا ۔
پھر اس کے بارہ بجے روانگی کی نوید سنائی گئی پھر بتایا گیا کہ فلائٹ دن دوبجے روانہ ہوگی مگر پھر بھی ایسا ممکن نہ ہوسکا انتظار گاہ میں موجود مسافر باالخصوص بچوں کو اس موقع پر شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا سہ پہر تین بجے ان مسافروں کو ائرپورٹ پر آمد کے آٹھ گھنٹوں بعد ایک ایک برگر اور ڈرنک سے تواضع کی گئی جس کے بعد فلائٹ کو منسوخ کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق لیز پر لئےگئے جہاز میں فنی خرابی کے باعث روانگی ممکن نہ ہوسکی ۔
اس طرح سینکڑوں مسافر پی آئی اے کی باکمال سروس کے ہاتھوں خوار ہوئے اس پرواز سے لندن جانے والے کلرسیداں اور آزادکشمیر کے مسافروں نے پی آئی اے کی انتظامیہ کے ناروا سلوک پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا سمندر پار پاکستانیوں سے رویہ انتہائی قابل مذمت ہے۔کلرسیداں سے تعلق رکھنے والی ایک مسافر خاتون نے کہا کہ وہ ایک کمسن بچے اور ایک بیمار بیٹی کے ساتھ سفر کررہی تھی اسے تقریبا دس گھنٹے اسلام آباد ائرپورٹ پر بسر کرنا پڑے۔وہ پی آئی اے سے انتہائی درجہ مایوس ہوئی ہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ کبھی بھی اس سروس کو استعمال نہیں کریں گی۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے پی آئی اے اسلام آباد کی انتظامیہ کے خلاف سخت ایکشن کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
(54)