اسلام آباد: اے ٹی ایم مشین پر لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے سینیٹ سیکرٹریٹ کے گریڈ 18 کے افسر رانا اظہر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
دو لڑکیاں اسلام آباد میں اے ٹی ایم سے پیسے نکلوا رہی تھیں، اس دوران ایک شخص ان کی ویڈیو بناتا رہا۔ جواب میں لڑکیوں نے بھی اس کی ویڈیو بنانا شروع کردی اور ایک لڑکی نے اس کو پکڑ لیا۔ جب اس شخص کے موبائل فون کی تلاشی لی گئی تو اس میں سے 20 سے 25 منٹ کی ویڈیو برآمد ہوئی۔
اطلاع ہے کہ اسلام آباد میں خواتین کو مارکیٹ میں چھیڑنے والا یہ شخص سینیٹ سیکرٹریٹ کا 18 ویں گریڈ کا افسر رانا اظہر ہے۔
— Muhammad Umair (@MohUmair87) December 22, 2021
اب تک اس کے خلاف کیا کارروائی ہوئی ہے؟@SenatePakistan @ICT_Police pic.twitter.com/BTn3vxMpE3
لڑکیوں نے جب اس سے پوچھا کہ وہ یہ حرکت کیوں کر رہا تھا تو اس شخص نے “آئی ایم سوری” کہہ کر دوڑ لگا دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد پولیس حکام نے لڑکیوں سے رابطہ کرکے تھانہ کوہسار میں متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
ملزم کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ کوئی عام شہری نہیں بلکہ گریڈ 18 کا سرکاری افسر ہے جو سینیٹ سیکرٹریٹ کی قانون سازی برانچ میں تعینات ہے۔ سینیٹ حکام نے تصدیق کی ہے کہ لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے افسر کا نام رانا اظہر ہے۔
(55)