کہوٹہ :کہوٹہ شہر میں آوارہ پاگل کتوں کی بھرمارکئی بچوں اور مسجد میں جانے والے افراد کو کاٹ ڈالا جبکہ پیشہ ور بکھاریوں نے کہوٹہ میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں،روزانہ باہر سے سینکڑوں پیشہ ور بھکاریوں کی کہوٹہ آمد شروع ہوجاتی ہے اور دن بھر کہوٹہ شہر اور گردونواح میں نوجوان لڑکیاں اور بچے بھیک مانگنے کا بہانہ کر کے نوجوان لڑکوں کو بے راہ روی کی طرف مائل کرتی ہیں سفید پوش لوگوں کی پلے پڑ جاتی ہیں،اس کے علاوہ چوری کی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔
کئی تاجروں کی دکانوں سے کپڑے اور دیگر چیزیں چرانے کے واقعات بھی ہو چکے ہیں جبکہ باولے کتوں کی ٹولیوں کی ٹولیاں بازاروں اور گلی محلوں میں پھرتی ہیں صبح سویرے اور شام کو مغرب کے بعد گلی محلوں میں نکلنا مشکل ہو جاتا ہے،ایم سی کہوٹہ اور اور محکمہ ہیلتھ کے پاس فنڈز ہونے کے باوجود کئی سالوں تک کتے مار آپریشن کیا گیا اور نہ ڈینگی کیلئے گھروں اور محلوں میں اسپرے کیا گیا۔
کہوٹہ کے شہریوں اور معززین نے کمشنر راولپنڈی اور اے سی کہوٹہ سے مطالبہ کیا ہے کہ باولے کتوں کے خلاف آپریشن اور ڈینگی کے لیے سپرے کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔
(50)