بھارتی عدالت نے تہاڑ جیل میں قید ممتاز کشمیری لیڈرآسیہ اندرابی اور دوساتھیوں کیخلاف فردِ جرم عائد کردی

دہلی کی ایک عدالت نے دختران ملت  کی سربراہ اور ممتاز کشمیری لیڈر آسیہ اندرابی سمیت ان کی دو خاتون ساتھیوں کے خلاف فرد جرم عائد کر دی ہے

یاد رہے کہ چند سال قبل انڈین حکومت نے ’تخریب کاری‘ اور ’ملک دُشمنی کی حمایت کے الزام میں اُن کی تنظیم ’دخترانِ ملت‘ کو کالعدم قرار دے کر تنظیم کی سربراہ آسیہ اندرابی کو اُن کی دو ساتھیوں، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین، سمیت گرفتار کر کے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں قید کر لیا تھا۔این آئی اے عدالت کے خصوصی جج پروین سنگھ نے آسیہ اندرابی ، صوفی فہمیدہ اور ناہیدہ نسرین کو آئی پی سی اور سخت غیر قانونی سرگرمیوں سے بچاؤ ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمے کی سماعت 20 فروری کو رکھی تھی۔عدالت نے یہ حکم اس وقت دیاجب دختران اسلام نے صحت جرم  سے انکار کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت کرنے کی استدعا کی ۔عدالت نے دفعہ 120-B (مجرمانہ سازش) ، 121 (حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنا) ، 121-A (حکومت ہند کے خلاف جنگ لڑنے کی سازش) ، 124-A (بغاوت) ، 153-A کے تحت الزامات عائد کئے ( مختلف گروہوں کے مابین دشمنی کو فروغ دینا) ، 153-بی (تاثرات ، قومی انضمام سے متعصبانہ دعوے) اور 505 (عوامی فسادات پر مبنی بیانات) آئی پی سی کے تحت یہ فیصلہ سنایا ہے ساٹھ سالہ سیّدہ آسیہ اندرابی سرینگر کے اندرابی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ سرینگر اور کشمیر کے دیگر کئی اضلاع میں آباد اندرابی خاندان کا دعویٰ ہے کہ اُن کے اجداد، سیّد احمد اندرابی اور سیّد محمد اندرابی، حِجاز (موجودہ سعودی عرب) سے افغانستان کے علاقے ’اندراب‘ اور پھر چودہویں صدی عیسوی کے آخری عشرے میں کشمیر آئےیہ خاندان یہاں پہلے سے مقیم مشرق وسطیٰ کے اسلامی مبلغین، خاص طور سے سید علی ہمدانی، کے تبلیغی مشن کے ساتھ وابستہ ہو گیا آسیہ اندرابی کے خاندان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے کبھی کوئی تحفظات نہیں پائے گئے۔ اُن کی اپنی خالائیں اور پھوپھیاں سبھی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ خُود آسیہ نے بھی بائیو کیمسٹری میں گریجویشن کی ڈگری لی اور اُن دنوں انڈین ریاست اُترپردیش کے بلند شہر سے تعلق رکھنے والے سخت گیر اسلامی نظریات کے حامل شاعر اور مصنف ماہر القادری کی ترتیب کردہ کتاب ’خواتین کے دِلوں کی باتیں‘ منظرعام پر تھی اپنے خاندانی ماحول اور مطالعہ سے متاثر ہو کر 1980 کے اوائل میں ہی آسیہ نے پرانے سرینگر کے وسط میں ’مدرسہ تعلیم القرآن‘ قائم کر لیا جہاں لڑکیوں کو قران، حدیث، عربی زبان اور تجوید کی تعلیم دی جاتی تھی۔ عالمی سطح پر اسلام کی اصلاحی تحریکوں سے متاثر متعدد لڑکیاں اُن کے حلقہٴ اثر میں جمع ہو گئیں اور بعد میں اسی مدرسے نے خواتین کی مذہبی اصلاحی تنظیم ’دخترانِ ملت‘ کی شکل اختیار کر لی

ابتدا میں یعنیٰ 1980 کی دہائی میں دختران ملت سے جڑی برقعہ پوش خواتین نے، جن میں اکثریت نوجوان لڑکیوں کی تھی، کشمیر میں اخلاقی بے راہ روی، بے حیائی، عریانیت، سینیما، بیوٹی پارلرز، شراب نوشی اور عورتوں کے استحصال کے خلاف نیز پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں میں خواتین کے لیے علیحدہ سیٹیں مختص رکھنے کے مطالبے کو لے کر عملی طور پر مہمات چلائیں جن کا غیر معمولی اثر دیکھنے میں آیا۔ نیز دختران ملت کو حکومتی کارروائیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا تاہم اسی کی دہائی کے اواخر میں کشمیر میں ‘مسلح جدوجہد’ شروع ہونے کے ساتھ ہی دختران ملت نے اس کی کھل کر حمایت کی اور مزید حکومتی کارروائیوں کو دعوت دی آسیہ اندرابی اپنے انقلابی رجحانات اور بیانات کے لیے جانی جاتی ہیں اور انھیں 28 اگست 2010 کے بعد کئی بار گرفتار کیا جا چکا ہے اور 16 جولائی 2018 سے وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں

(44)

بھارتی عدالت نے تہاڑ جیل میں قید ممتاز کشمیری لیڈرآسیہ اندرابی اور دوساتھیوں کیخلاف فردِ جرم عائد کردی

| News | 0 Comments
About The Author
-

You may use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>